All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

خاموش قاتل ہائی بلڈ پریشر سے بچنے کا طریقہ

ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل ہے۔ یہ انسان کو دیمک کی طرح کھوکھلا کرتا
ہے۔ یہ بیماری کسی بھی فرد کو زندگی کے کسی بھی موڑ پر اپنی گرفت میں لے سکتی ہے لیکن عموماً چالیس برس کے بعد گھیرتی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا مریض کو بعض اوقات برسوں معلوم نہیں ہوتا اورکسی وقت اچانک کسی وجہ سے جب وہ اپنا بلڈ پریشر چیک کرواتا ہے تو اس پر یہ راز عیاں ہوتا ہے ۔ وہ پریشانی کے عالم میں کسی دوافروش سے دوائیاں خرید کر اپنے پریشر کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ صرف دوائیاں لینے سے ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں لایا جا سکتا ہے۔ ستم ظریفی یہ کہ محلے کے بزرگ، نقلی پیر فقیر، دوافروش، لوکل ڈاکٹر، نیم حکیم وغیرہ پرہیز کے نام پر انہیں گمراہ کرتے ہیں اور انہیں صرف ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ 
حقیقت یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لئے صرف ادویات کا استعمال کافی نہیں بلکہ کئی اور باتوں پر بھی عمل کرنا لازمی ہے۔ ان میں مناسب غذائی پلان ہے شامل ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ہائی بلڈ پریشر کو قابو کیا جا سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر گردوں اور دل کی بیماریوں ، فالج اور دماغی شریان کے پھٹنے کا باعث بن سکتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ غذا اور ہائی بلڈ پریشر کا آپس میں گہرا ربط ہے۔ عام خیال کے برعکس بلڈ پریشر میں معمولی اضافہ (120/80 ملی میٹر مرکری سے 130/90 ملی میٹر مرکری) بھی صحت کے لئے مضر ہے۔ بلڈ پریشر جتنا بڑھتا جائے انسانی جسم کے لئے اتنی پریشانیاں بڑھتی جاتی ہیں۔

ماضی میں محققین اور سائنس دانوں نے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے مریضوں میں جدا جدا نمکیات و معدنیات آزمائے تا کہ یہ دیکھا جائے کہ کون سی اشیائے خوردنی ہائی بلڈ پریشر کو قابو کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ایک ایسی غذا جس میں چکنائی اور کولسٹرول بہت کم، مگر تازہ سبزیاں اور میوہ جات (تازہ اور خشک) زیادہ ہوں، کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کوبڑی آسانی سے کم کیا جا سکتا ہے۔ تازہ سبزیاں اور میوہ جات سے مریضوں کے ہائی بلڈ پریشر میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔ ایک دن میں کتنی بار غذا کھائیں گے اس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ کو کتنے حراروں (کیلوریز) ضرورت ہے۔ آپ کا وزن کتنا ہے، آپ کام کیا کرتے ہیں اور آپ کتنی فعال زندگی گزار رہے ہیں۔

آپ کو روزانہ کئی بار سالم اناج (Cereals) سبزیاں، تازہ اور خشک میوہ جات کھانے ہیں، شاید یہ آپ کی عادت نہ ہو لیکن آپ کو بیماری کو بھگانے کے لیے یہ کرنا پڑے گا۔ مندرجہ ذیل مشوروں پر عمل کریں۔ 
1۔ تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔ 
2۔اپنا وزن عمر اور قد کے حساب سے اعتدال میں رکھیں۔ وزن زیادہ ہو تو اسے کم کریں۔ 
3۔ نمک اور چینی کا کم استعمال کریں۔ 
4۔ ذہنی دباؤ سے بچنے کی کوشش کریں۔ 
5۔ خون میں چربی (کولسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ) کی سطح نارمل حدود میں رکھنے کی کوشش کریں۔ 
6۔ خون میں شکر کی سطح کو اعتدال میں رکھیں۔ 
7۔ ایک مرتب، منظم، پاکیزہ اور فعال طرزِ زندگی اپنانے کی کوشش کریں۔

محمد اختر

Post a Comment

0 Comments