All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

تاریخ کی مہنگی ترین عمارات

عمارتوں کو کسی بھی ملک کی ترقی اور شان و شوکت کا مظہر سمجھا جاتا ہے۔ جدید عہد میں دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک نے اپنی معاشی طاقت کا اظہار بلند بالا اور مہنگی عمارتوں کے ذریعے ہی کیا ہے۔ اگر مختلف اوقات میں بننے والی عمارتوں پر آنے والی لاگت کا جائزہ لیں اور موجودہ دور کے حساب سے ان کی قیمت لاگئیں تو کون سی عمارات ہوں گی جو آج مہنگی ترین میں شمار ہوں گی؟

 آئیے آپ کو ایسی 10 عمارتوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔:

10۔ وائن لاس ویگاس، امریکا، 3.3 ارب ڈالرز: وائن کو دنیا کے بہترین ہوٹلوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جسے قریباً تمام ہی ریٹنگ ایجنسیوں نے فائیو سٹار کا درجہ دیا ہوا ہے۔ یہ دنیا کی پہلی بلند عمارت ہے، جس میں کھڑکیوں کے شیشے صاف کرنے کا خودکار طریقہ موجود ہے۔

9۔ فریڈم ٹاور، نیویارک، امریکا، 4ارب ڈالرز: اس کا سرکاری نام ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر ہے، جسے 11 ستمبر 2001ء کے حملوں میں تباہ ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے جڑواں ٹاورز کی جگہ پر تعمیر کیا گیا۔ 2014ء میں افتتاح کے ساتھ ہی یہ نیویارک کی بلند ترین عمارت بنی۔

8۔ کوسموپولیٹن، لاس ویگاس، 4.1 ارب ڈالر: امریکا کا سب سے مہنگا کیسینو ریزورٹ۔ اس کے دو ٹاورز میں 3 ہزار کمرے اور ساتھ ہی نائٹ کلب اور ڈے کلب بھی ہیں۔

7۔ پارلیمنٹ ہاؤس، کینبرا، آسٹریلیا، 4.2 ارب ڈالر: آسٹریلیا کا پارلیمنٹ ہاؤس 1988ء میں مکمل ہوا تھا اور اس وقت اس پر ایک ارب آسٹریلوی ڈالرز لاگت آئی تھی۔ آج یہ رقم 4 ارب امریکی ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔ یہ عمارت 4700 کمروں پر مشتمل ہے اور مکمل طور پر شمسی توانائی سے بجلی حاصل کرتی ہے۔

6۔ ریزورٹس ورلڈ سینٹوسا، سنگاپور، 5.4ارب ڈالر: ایشیا کے مشہور ترین ریزروٹس میں سے ایک ریزورٹس ورلڈ سینٹوسا میں یونیورسل سٹوڈیو پارک ہے، ایک ایڈونچر کوو واٹر پارک اور دنیا کی سب سے بڑی بحری مطالعہ گاہ ہے۔ اسے روزانہ 10 ہزار ملازمین کی مدد سے چلایا جاتا ہے۔

5۔ امارات پیلس، ابوظہبی، متحدہ عرب امارات، 6 ارب ڈالرز: دنیا کا مہنگا ترین ہوٹل جس سے زیادہ لاگت کسی ہوٹل کی تعمیر پر کبھی نہیں آئی۔ امارات پیلس کا افتتاح 2006ء میں ہوا، جس کا مقصد عربی ثقافت کو دنیا بھر کے سامنے لانا ہے۔ یہ اتنا شاندار ہوٹل ہے کہ خود کو ’’فائیوسٹار سے بھی آگے‘‘ کہتا ہے۔

4۔ مرینا بے سینڈز، سنگاپور، 8ارب ڈالرز: تاریخ کا مہنگا ترین جواخانہ، مرینا بے سینڈز ایک سال کی تاخیر سے 2010ء میں مکمل ہوا۔ اس کا شاندار ’’سکائی پارک‘‘ اور چھت پر موجود سوئمنگ پولز لا جواب ہیں۔

3۔ ٹوکامک ری ایکٹر، فرانس، 14ارب ڈالرز: فہرست میں موجود عمارت جو تحقیقی نوعیت کی ہے۔ یہ ہلالی شکل کے ایک گولے کو استعمال کرتی ہے تا کہ پلازما کو مستحکم اور محدود کرنے کے لیے طاقتور مقناطیسی میدان تخلیق کر سکے۔ اب دنیا بھر میں ایسے متعدد ری ایکٹرز موجود ہیں۔

2۔ ابراج البیت، مکہ، سعودی عرب، 15 ارب ڈالر: مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے قریب واقع یہ بلند و بالا عمارت 2012ء میں مکمل ہوئی۔ دو وجوہ کی بنیاد پر اس پر اعتراض اٹھائے گئے، ایک تو مقدس ترین مقام کے سامنے اتنی بلند عمارت سب سے زیادہ نمایاں ہو رہی ہے اور دوسرا یہ کہ اس کی تعمیر میں عثمانی دور کے قدیم قلعے اور مقامات کو مسمار کر دیا گیا۔

1۔ مسجد حرام، مکہ، سعودی عرب، 30 ارب ڈالرز سے بھی زیادہ: دنیا کا مقدس ترین مقام دنیا کی سب سے مہنگی تعمیر کا بھی حامل ہے۔ گو کہ مسجد حرام کی تعمیر کئی بار ہو چکی ہے اور حقیقی لاگت کا اندازہ لگانا کچھ مشکل ہو گا، لیکن 2011ء میں 40 لاکھ مربع فٹ جگہ کے اضافے کے لیے 10 ارب ڈالرز کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ 88 ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور لاکھوں حجاج کرام اور عمرہ کرنے والوں کی میزبانی کرتی ہے۔

(اُردو ٹرائب سے ماخوذ) 

Post a Comment

0 Comments