All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

ملک بھر کے ہسپتالوں کو ٹیکس نوٹسز ارسال

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نوٹسز کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ملک کے دیگر شہروں کے نجی میڈیکل سینٹرز کے مالکان، ہسپتالوں اور ڈاکٹرز تک پھیلا دیا۔ اس کے ساتھ ہی پہلے سے جاری ٹیکس مہم میں زیادہ سے زیادہ پیشوں اور شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں حالیہ نوٹسز نجی ہسپتالوں کے مالکان، سربراہان اور ملک بھر کے میڈیکل سینٹرز کو بھجوائے گئے تاکہ ان تمام ڈاکٹرز کی شناخت کی جا سکے جو قابلِ ٹیکس آمدن کے باجود ٹیکس رول پر موجود نہیں۔ اس حوالے سے ایک سینئر ٹیکس عہدیدار نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’جون 2019 تک پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے پاس رجسٹرڈ ڈاکٹرز بشمول ڈینٹل سرجنز کی تعداد 2 لاکھ 58 ہزار 747 تھی‘ ہم زیادہ سے زیاہ ڈاکٹرز کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کروانا چاہتے ہیں۔

ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) اسلام آباد نے اس مہم کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں موجود 40 ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی معلومات حاصل کرنے کے لیے نوٹس بھجوا کر کیا، اس ہسپتالوں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 176 کے تحت نوٹسز بھیجے گئے۔ ان ہسپتالوں میں شفا انٹرنیشنل، معروف انٹرنیشنل، قائداعظم انٹرنیشنل، علی   ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ اس مہم کا دائرہ کار شہر کے دیگر ہسپتالوں تک وسیع کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ ہسپتالوں سے حاصل ہونے والی معلومات کو ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی جانب سے جمع کروائی گئی ود ہولڈنگ ٹیکس کی تفصیلات سے موازنہ کیا جائے گا جس کے بعد ان ڈاکٹرز اور ہسپتالوں کے ملازمین کو براہِ راست نوٹسز بھجوائے جائیں گے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق وہ تمام افراد، جن کے پاس 500 مربع گز سے بڑا گھر یا 1000سی سی سے زائد کی کار موجود ہے، وہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے پابند ہیں۔ 

بشکریہ ڈان نیوز

Post a Comment

0 Comments