All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

جزیرہ استولا : پاکستان کا سب سے بڑا جزیرہ

پاکستان کا سب سے بڑا جزیرہ استولا بلوچستان کے ضلع پسنی میں واقع ہے۔ ساحل سمندر سے اس کا فاصلہ 25 کلومیٹر ہے۔ یہ پاکستان کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ اس کی لمبائی 6.7 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ چوڑائی 2.3 کلومیٹر ہے۔ حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے کی خاطر کیے گئے بین الاقوامی معاہدوں کی روشنی میں پاکستان نے 2017ء میں اسے محفوظ سمندری علاقہ قرار دیا۔ تاریخ میں اس جزیرے کا اولین ذکر یونانی تاریخ دان، فلسفی اور فوجی کمانڈر اریان کے ہاں نیرکوس کے حوالے سے ملتا ہے جو سکندرِاعظم کی فوج میں جنگی کشتیوں کا قائد تھا۔ 325 ق م میں سکندرِاعظم کی فوج بحیرہ عرب اور خلیج فارس کے ساحلی علاقوں میں محوِ سفر تھی۔ نیرکوس کی کشتیوں کے ملاحوں کو اس جزیرے کے بارے میں عجیب و غریب واقعات بتائے گئے تھے۔

اس جزیرے میں چھوٹی پہاڑیوں کے سات سلسلے ہیں جس کی وجہ سے مقامی بلوچی زبان میں اس جزیرے کو ہفت تلار یعنی سات پہاڑیاں کہا جاتا ہے۔ اس جزیرے کے پاس مختلف طرح کی سمندری حیات پائی جاتی ہے۔ معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار سبز کچھوے یہاں پائے جاتے ہیں۔ یہاں سانپ کی ایک قسم بھی پائی جاتی ہے۔ بہت سے سمندری پرندوں کی افزائش میں یہ جزیرہ معاون ہے۔ یہاں زیادہ تر گھاس اور جھاڑیاں ہیں اور کوئی درخت موجود نہیں۔ حکومت پاکستان نے یہاں 1982ء میں روشنی کا مینار تعمیر کیا تھا تاکہ آنے جانے والی کشتیوں اور بحری جہازوں کو رہنمائی مل سکے۔

ستمبر اور مئی میں یہاں ملاح جھینگے اور کستورا مچھلی پکڑنے کے لیے آتے ہیں۔ جون سے اگست تک یہاں ماہی گیری نہیں ہوتی اور سمندری لہریں بھی اونچی رہتی ہیں۔ اس لیے یہ غیر آباد ہو جاتا ہے۔ یہاں ایک مسجد بھی ہے۔ ایک قدیم مندرکے آثار بھی ملتے ہیں۔ یہاں سیاح آتے ہیں تاہم انہیں اپنی ضرورت کا سامان ساتھ لانا ہوتا ہے۔ لوگ یہاں مچھلیاں پکڑنے اور غوطہ خوری کرنے بھی آتے ہیں۔ سیاحوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ جزیرے کے ماحول کا خیال رکھیں۔

محمد شاہد

Post a Comment

0 Comments