All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

پاکستان میں امراض قلب کے مریضوں میں 3 سال میں 100 فیصد اضافہ

امراض قلب کا مرض ہولناک صورت اختیار کرتا جا رہا ہے 3 سال کے دوران اس مرض میں 100 فیصد اضافہ ہو گیا جو غیر معمولی ہے۔ پرتعیش طرز زندگی کی وجہ سے نوجوانوں اوربچوں میں سوشل میڈیا کا بے دریخ استعمال سے بھی یہ مرض جنم لے رہا ہے، دل کے مرض میں اضافے کے ساتھ قومی ادارہ امراض قلب کی انتظامیہ نے کراچی کے مختلف آبادیوں کے اطراف 20 چیسٹ پین کلینکس قائم کیے جا رہے ہیں ان میں سے 6 مرکز فعال کر دیے گئے جہاں دل کے 42 ہزار مریضوں کو علاج اور ان میں سے 2 ہزار مریضوں کو ہارٹ اٹیک کی تشخیص کی جا چکی ہے جنھیں اسپتال میں علاج کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

امراض قلب کے اسپتال میں یومیہ 3 ہزار دل کے مریض اپنی پیچیدگیوں کی وجہ سے رپورٹ ہو رہے ہیں، دل کا مرض لاپرواہی، مرغن غذاؤں، جسمانی ورزش نہ کرنے، سہل طلب زندگی گزارنے سے بھی جنم لیتا ہے۔ قومی ادارہ امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا کہ کراچی سمیت صوبے میں گزشتہ 5 سال میں عوام کی اکثریت نے طرز زندگی تبدیل کر کے پرتعیش زندگی گزارنے کو ترجیح دے رکھی ہے جبکہ نوجوان نسل اور کم عمر کے بچوں سوشل میڈیا سے حد سے منسلک ہو چکے ہیں اس دوران انھیں اپنی غذا اورصحت کی بھی پرواہ نہیں ہوتی. کھانے کے بعد سوشل میڈیا سے رابطے کرنے کے لیے مسلسل الیکٹرانک کا استعمال انھیں ذہنی دباؤ کا شکار کر رہا ہے۔

نوجوان اور بچے سوشل میڈیا سے اپنے جواب کے حصول میں رات گئے جاگتے ہیں نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے انھیں ذہنی دباؤ اورتناؤ کا سامنا ہوتا ہے جس کی وجہ سے دوران خون بلند فشار بھی ہونے لگتا ہے انھوں نے بتایا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران دل کی بیماریوں میں 100 گنا اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے قومی ادارے امراض قلب میں مریضوں کو غیر معمولی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسپتال میں یومیہ 3 ہزار دل کے مریض رپورٹ ہو رہے ہیں جو ایک خطرناک صورت ہے۔ پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپتال انتظامیہ نے حکومت سندھ کی ہدایت پر کراچی کی مختلف آبادیوں کے اطراف 20 چیسٹ پین کلینکس قائم کر رہی ہے ان میں سے 6 چیسٹ کلینکس قائم کر دیے گئے جہاں جولائی سے اب تک 42 ہزار دل کے مریضوں کو علاج کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں ان میں سے 2 ہزار افراد ہارٹ ٹیک کے تشخیص کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ میں 7 سیٹلائٹ کارڈیک یونٹ بھی قائم کر دیے گئے ہیں ان میں لاڑکانہ، سکھر، مٹھی، حیدرآباد، سیہون، نواب شاہ بھی شامل ہیں، پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی باراسٹیٹ آف آرٹ بچوں کے دل کی سرجری اور دل کی دیگر بیماریوں کے علاج کیلیے 7 منزلہ پیڈیاٹرکس کارڈیک اسپتال قائم کیا جا رہا ہے جہاں 250 بستر مختص کیے گئے ہیں یہ منصوبہ حکومت سندھ کے اشتراک سے شروع کیا گیا اس منصوبے پر مجموعی طورپر ایک ارب 80 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی یہ منصوبہ اسپتال کی حدود میں زیر تعمیر ہے جو جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ قومی ادارہ امراض قلب جب وفاقی حکومت کے ماتحت تھا تب اس کی گرانٹ 400 ملین تھی تاہم جب سے یہ حکومت سندھ کے ماتحت کیا گیا حکومت سندھ نے اس کی گرانٹ میں غیر معمولی اضافہ کر دیا اور اب صوبائی حکومت اسپتال کو سالانہ 4.35 بلین روپے فراہم کر رہی ہے یہی وجہ ہے اب اسپتال میں انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی، دل کی سرجری سمیت کسی بھی دل کے بیماریوں کا علاج مفت کیا جا رہا ہے۔ پروفیسر ندیم قمر نے والدین سے درخواست کی ہے کہ کم عمر کے بچوں کوامراض قلب سے محفوظ رکھنے کیلیے سوشل میڈیا سے بچائیں کیونکہ رات گئے اس کے استعمال سے بچے ذہنی دباؤ، تناؤ کا شکار رہتے ہیں ، نیند پوری نہ ہونے سے نوجوان بچوں کا بلڈ پریشر بھی بڑھ رہا ہے۔

بشکریہ ایکسپریس اردو
 

Post a Comment

0 Comments