All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کے عوض ڈالرز حاصل کیے گئے

لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ اور قومی احتساب بیورو ( نیب ) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کے عوض ڈالرز حاصل کیے گئے۔ رکن اسمبلی زہرہ ودود فاطمی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں جاوید اقبال کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ سابق وزیر داخلہ اور رکن اسمبلی آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی جانب سے 4 ہزار پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کیا گیا جبکہ سابق صدر پرویز مشرف نے بھی پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کا اعتراف کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز مشرف اور آفتاب شیر پاؤ کے اقدامات کی تحقیقات کروانی چاہیے تھی اور پوچھنا چاہیے تھا کہ آخر کس قانون کے تحت پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کیا گیا لیکن ان کے خلاف پارلیمان میں آواز نہیں اٹھائی گئی۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ایک پاکستانی کو کسی غیر ملک کے حوالے کیسے کیا جا سکتا ہے، ملک میں پارلیمان، آئین، عدالتیں ہونے کے باوجود کیسے کسی پاکستانی کو دوسرے ملک کو دیا گیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے اور خفیہ طریقے سے انہیں غیر ملکیوں کے حوالے کیا گیا اور اس کے عوض ڈالرز حاص کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے اداروں نے تعاون کیا اور ایسے افراد کے اہل خانہ کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں غیر ملکی این جی اوز کا معاملہ بھی زیر غور آیا، جس پر جاوید اقبال نے کہا کہ وہ ایسے بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں پر پابندی کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز ملک کی بجائے غیر ملکیوں کے مفاد میں کام کر رہی ہیں اور این جی اوز کو فنڈنگ بھی غیر ملکیوں سے مل رہی ہے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میرے اختیار میں ہوتا تو این جی اوز پر پابندی عائد کر چکا ہوتا لیکن این جی اوز پر پابندی کے معاملے پر سیاسی مصلحت آڑے آجاتی ہے۔ 

نادر گُرامانی

بشکریہ ڈان نیوز اردو
 

Post a Comment

0 Comments