دنیا میں تقریباً ہر 11واں بالغ فرد ذیابیطس سے متاثر ہے۔ اس کی وجہ سے اسے دل کا دورہ پڑنے، فالج ہونے، بصارت متاثر ہونے یا گردے ناکارہ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ٹائپ 1 ذیابیطس نظامِ مدافعت کی بیماری ہے۔ یہ انسانی جسم کی انسولین فیکٹریوں (بیٹا سیلز) پر حملہ کرتی ہے تاکہ جسم میں یہ ہارمون اتنی مقدار میں موجود نہ رہ سکے کہ وہ خون میں شکر کی مقدار کو کنٹرول کر سکے۔ ٹائپ 2 ذیابیطس کا تعلق عموماً طرزِ زندگی سے جوڑا جاتا ہے کیونکہ اس میں جسم میں جمع چربی انسولین کے کام کرنے کے طریقے کو متاثر کرتی ہے۔ سویڈن کی لونڈ یونیورسٹی کے ذیابیطس مرکز اور فن لینڈ کے انسٹیٹیوٹ آف مولیکیولر میڈیسن کی مشترکہ تحقیق کے دوران 14775 مریضوں کے خون کے نمونوں کا مفصل جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق عام خیال کے برعکس ذیابیطس کی دو نہیں بلکہ پانچ اقسام ہیں اور ان مریضوں کو پانچ گروہوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
0 Comments