All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

واٹس ایپ کے بارے میں دلچسپ حقائق

یہاں ہم اس مقبول سروس کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق بیان کریں گے ۔ واٹس ایپ کے بانی جان کوم اور برائن ایکٹن نے 2007 میں ایک کمپنی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اسکے بعد انھوں سے فیس بک میں ملازمت کیلئے درخواست دی، جس کو نظر انداز کر دیا گیا۔ فروری 2009 میں انھوں نے واٹس ایپ کا آغاز کیا اور صرف پانچ سال بعد، 2014 میں، واٹس ایپ کی مقبولیت کی وجہ سے فیس بک نے اس کو 19 ارب ڈالر کی ناقابل یقین قیمت میں خرید لیا تھا۔ جن میں سے 4 ارب کیش جبکہ باقی رقم فیس بک شئیرز کی صورت میں دی گئی، یوں یہ دونوں فیس بک میں 12 فیصد شئیرز کے مالک ہیں۔ جبکہ نوکیا جیسی کمپنی کا موبائل ڈویژن مائیکروسافٹ نے تقریباً ساڑے 7 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔ واٹس ایپ کی فروخت کو ٹیکنالوجی کی دنیا کا سب سے مہنگا سودا کہا جا سکتا ہے ۔

ایک ارب صارفین

واٹس ایپ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے فعال صارفین کی تعداد ایک اارب سے تجاوز کر چکی ہے۔ یعنی دنیا میں ہر 7 میں سے ایک آدمی کے پاس واٹس ایپ کا اکاؤنٹ موجود ہے۔ ایک سال پہلے کمپنی نے 50 کروڑ صارفین حاصل کرنے کا سنگ میل عبور کیا تھا۔ صرف ایک سال میں 50 کروڑ افراد نے اکاؤنٹس بنائے ہیں.

روزانہ 42 ارب پیغامات کی ترسیل 

واٹس ایپ کے مطابق اس ایپلیکیشن کے صارفین روزانہ 42 ارب میسجز کا تبادلہ کرتے ہیں۔ یہی نہیں، واٹس ایپ کے پلیٹ فارم کے ذریعے ہر 24 گھنٹوں میں ڈھائی کروڑ وڈیوز بھی ایک دوسرے سے شئیر کی جاتی ہیں۔ 

مفت سروس

اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ سروس مفت دستیاب ہے۔ پہلے تک اس سروس کی فیس ایک ڈالر سالانہ تھی مگر کمپنی نے جنوری 2016 سے وہ بھی ختم کر دی۔ ہر صارف بغیر کسی خرچ اور اشتہارات کی جھنجٹ کے، واٹس ایپ استمال کر سکتا ہے۔ 

واٹس ایپ وائس کال

واٹس ایپ نے اکتوبر 2014 میں مفت وائس کال فراہم کرنے کی سروس کا آغاز کیا بہت سے لوگوں کیلئے اب یہ فون کال کا متبادل ہے اورمفت انٹرنیٹ وائس کال فیچر کی وجہ سے یہ مائیکروسافٹ کی مقبول عام سروس "سکائپ" کے مقابلے پر بھی آ چکی ہے۔

بڑھتا ہوا مقابلہ

گرچہ واٹس ایپ بین الاقوامی طور پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والی میسجنگ سروس ہے لیکن بہت سے ممالک میں مقامی میسجنگ ایپس کی حکمرانی ہے، جیسا کہ میسجنگ ایپ " وی چیٹ" کے چین میں 50 کروڑ صارفین ہیں۔ اسی طرح "لائن " جاپان جبکہ" کاکئو ٹک "کوریا میں مقبول ترین میسجنگ ایپس ہیں۔ 

پیسے بنانے کی نرم پالیسی

واٹس ایپ میں دیگر ایپس کی طرح سبسکرپشن فیس، اشتہارات یا سٹکرز بیچ کر پیسے نہیں کمائے جاتے۔ کمپنی کے بانی کم جان کوم کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر انسان کو قابل بھروسہ اور کم خرچ سروس کی ذریعے دنیا بھر سے رابطہ رکھنے کے قابل بنایا جائے۔
 

Post a Comment

0 Comments