چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے سندھ پولیس کو راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے دی گئی 72 گھنٹے کی مہلت ختم ہو گئی لیکن مفرور راؤ انوارسمیت پولیس پارٹی اب تک قانون کی گرفت میں نہیں آسکی۔ نقیب الله جعلی مقابلہ کیس میں حکومت سندھ نے مفرور ایس ایس پی راؤ انوار اور سابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر ملک الطاف کومعطل کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق معطلی کے عرصے میں دونوں افسران کو سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کی جانب سے راؤ انوار اور پولیس پارٹی کی گرفتاری کے لیے سی ٹی ڈی کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ گرفتاری کے لیے بنائی گئی ٹیم کی مدد کریں۔
دوسری جانب جعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ کے ہلاکت کے معاملے پر سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لئے 72 گھنٹے کی مہلت دی تھی جوختم ہو چکی جبکہ گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی ہے۔ گزشتہ روز ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے کہا تھا کہ کوشش ہے راؤ انوار سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو جائے۔ مقدمے کے دو گواہان بھی عدالت میں بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں اور گرفتاری کے لیے متعدد چھاپے بھی مارے گئے جو بے سود رہے۔
0 Comments