All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

ذیابیطس (شوگر) سے کیسے بچا جائے ؟

ذیابیطس کو اگر خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہو گا یہ ایسا مرض ہے جس کے لیے احتیاتی تدابیراختیار نہ کی جائے یا اس کوکنڑول کرنے کے لیے دوا نہ لی جائے تو یہ مرض آپ کو دن بدن گھلاتا رہتا ہے۔ ذیابیطس کے اسباب اورعلاج سے آگاہی زندگی کے لئے ناگزیر ہے اورغفلت سے یہ جان لیوا بیماری مریض کو موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہے۔

ذیابیطس کیا ہے؟
ذیابیطس ایک ایسا دائمی مرض ہے جس میں شوگر کی مقدارمطلوبہ حد سے بڑھ جاتی ہے اور ذیابطیس لبلبے میں پیدا ہونے والے ہارمون انسولین کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

یہ کمی دو طرح کی ہو سکتی ہے:
ذیابیطس ٹائپ 1: لبلبے سے انسولین کی پیداوار کم یا ختم ہو جاتی ہے۔
ذیابیطس ٹائپ 2 : انسولین پیدا ہوتی رہتی ہے لیکن کسی وجہ سے اس کا اثر کم ہوجاتا ہے۔

ذیابیطس سے کیسے بچا جائے؟
غذائی پرہیز ہی ذیابیطس کا واحد علاج ہے۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ اس لاعلاج مرض کے لاحق ہونے کا ایک اہم سبب بے احتیاطی ہے اگر کھانے میں توازن رکھا جائے اوراس میں پروٹین اور کاربوہائڈریٹس کی مناسب مقدار شامل ہو تو ذیابیطس سے بچاؤ ممکن ہے۔ سستی، کاہلی اور بے پرواہی سے بھرپور طرز زندگی بھی اس مرض کا سبب بنتے ہیں۔

اگرذیابیطس ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
ذیابیطس ہونے کی صورت میں بلڈ شوگر لیول کا باقاعدہ کنٹرول رکھنا چاہیے۔ ٹائپ 1 ذیابیطس انسولین کے ساتھ ساتھ غذا کی تبدیلیوں اور مشق کے ساتھ منظم کیا جا سکتا ہے۔ ٹائپ 2 ذیابیطس بغیرانسولین کی ادویات، انسولین، وزن میں کمی، یا خوراک کی تبدیلیوں کے ساتھ منظم کیا جا سکتا ہے۔ مناسب غذا اور صحت مند لائف اسٹائل کسی بھی طرح کی ذیابیطس کا علاج ہے.

پاکستان میں اس بیماری میں مُبتلا افراد
پاکستان میں 70 لاکھ سے زائد افراد ذیابیطس یا شوگر کے مرض کا شکار ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہرسال اس مرض میں مبتلا 84000 پاکستانی موت کا شکار ہو جاتے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد خواتین کی ہے اوریہ تعداد سال در سال بڑھ رہی ہے، جس کو کنٹرول کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہی ہے کہ اپنی خوراک میں صحت مند غذا شامل کی جائے اور سُستی اورکاہلی سے بچنے کے لیے ایک ایکٹو لائف سٹائل اپنایا جائے۔
 

Post a Comment

0 Comments