دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گزشتہ 12 سالوں کے دوران خیبر پختونخوا پولیس کے 2 ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس اور 2 ڈی آئی جیز سمیت 1268 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور ہزاروں افسران اور اہلکار زخمی ہو گئے ہیں ۔ شہداء میں 2 ایڈیشنل آئی جیز ٗ2 ڈی آئی جیز ٗ6 ایس پیز، 19 ڈی ایس پیز ٗ24 انسپکٹرز اور 88 اے ایس آئی شامل ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں چار اگست 2010ء کو ایڈیشنل آئی جی اور کمانڈنٹ ایف سی صفوت غیور پشاور صدر اور 24 نومبر 2017ء کو اے آئی جی ہیڈ کواٹر اشرف نور حیات آباد میں خودکش حملوں میں شہید ہوئے۔
سن 2006ء میں ڈی آئی جی بنوں عابد علی کوہاٹ روڈ پر متنی کے قریب حملہ آوروں کا نشانہ بنے جبکہ سابق سی سی پی او پشاور ملک محمد سعد 2007ء میں ساتویں محرم کو دالگراں میں خودکش بم حملے میں شہید ہوئے۔ اسی طرح گزشتہ بارہ سالوں کے دوران خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی رورل پشاور خورشید خان ٗڈی پی او بنوں اقبال مروت ٗڈی پی او دیر خورشید خان سمیت 6 ایس پیز ٗ19 ڈی ایس پیز ٗ24 انسپکٹرز ٗ88 سب انسپکٹرز ٗ77 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز ٗ126 ہیڈ کانسٹیبلز اور 924 کانسٹیبلز جام شہادت نوش کر چکے ہیں ۔
0 Comments