نواب صادق محمد خان رابع نے دو لاکھ روپے کی لاگت سے بہاولپور میں ایک محل تعمیر کروایا جو پہلے دولت خانہ اور پھر دربار کے نام سے مشہور ہوا۔ محل میں نواب کی بیگمات کے لئے کئی چھوٹے چھوٹے محل بھی قائم تھے ۔ ایک وسیع و عریض ہال میں نواب آف بہاولپور دربار لگاتے تھے جو’’دربار محل‘‘ کے نام سے مشہورہے۔
ریاست کے پاکستان میں ضم ہونے کے بعد وہاں ڈویثرنل کمشنر اور مقامی افسران کے دفاتر قائم ہوئے جبکہ عوامی دور میں اس کے ہال میں اسمبلی کے اجلاس منعقد ہوتے تھے اور آجکل یہاں عارضی طور پر بہاولپور پریس کلب قائم ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اے پی این ایس کا پہلا اجلاس بھی اسی محل کے ہال میں ہوا تھا۔ جس میں ملک بھر سے صف اول کے صحافی شریک ہوئے تھے۔
0 Comments