جنگ پلاسی کے بعد انگریزوں نے مسلمانوں کو نپے تلے منصوبہ کے تحت کچلنا شروع کیا اور 1857ء میں مسلمانوں کی جنگ ِآزادی تک یہ عمل جاری رہا۔ آزادی کی یہ جنگ اس طبقہ کے حق میں تباہ کن ثابت ہوئی ،جو اپنے ماضی کی شان و شوکت کو اب تک یاد کر رہا تھا اور بدلے ہوئے حالات کے ساتھ مفاہمت پیدا کرنے میں نا کام رہا تھا۔
پنجاب کے مسلمان پہلے ہی نجیت سنگھ اور اس کے یورپی جرنیلوں کے جوتے تلے کراہ رہے تھے۔ ان میں سے پشاور میں متعین اطالوی جنرل اداٹیبائل صبح کے ناشتے اور ملاقاتیوں سے ملنے سے پہلے اپنی کوٹھی کے پورچ سے باہر چھ پٹھانوں کو پھانسی دیتا تھا۔ اگر انگریز نہ آتے تو رنجیت سنگھ کے یہ پانچوں جرنیل کابل، سندھ اور بلوچستان کو بھی فتح کر چکے ہوتے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ انگریزوں کی آمد نے شمال مغربی ہندوستان کے مسلمانوں کو بچا لیا۔
0 Comments