All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

دنیا میں اسلام کا احیاء....


اس وقت دنیا کی آبادی 7 ارب کے قریب پہنچ چکی ہے ،جس میں سے ایک ارب 60 کروڑ سے زائد آبادی مسلمانوں کی ہے ۔ عالمی سطح پر اسلام دنیا کا دوسرا بڑا مذہب ہے جب کہ دنیا کا ہر چوتھا فرد مسلمان ہے ۔ دنیا کی آبادی کا25 فیصدحصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے جس میں آئندہ 20 برس میں 35 فیصد اضافہ ہو جائیگا اور 2030 تک مسلمانوں کی آبادی 2 ارب 20 کروڑ سے تجاوز کر جائیگی۔اس وقت دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں سے 55 کے لگ بھگ ممالک مسلمان ہیں جب کہ دنیا کے 55 سے زائد ممالک میں اکثر مسلمان اقلیت کے طور پر رہتے ہیں ۔ دنیا کے باقی ممالک میں مسلمانوں کو کم اقلیت میں شمار کیا جا تا ہے ،تاہم مختلف عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہور ہا ہے۔

آئندہ 20 سال میں اسلام یورپ کا سب سے بڑا مذہب ہوگا اور مساجد کی تعداد گرجا گھروں سے تجاوز کرجائے گی۔ بین الاقوامی سروے کے مطابق یورپ میں 52 ملین مسلمان آباد ہیں جن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ تعداد 104 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ 2030تک مسلمانوں کی تعداد 2 ارب 20 کروڑ تک جا پہنچے گی اور 2020ء تک برطانیہ کا نمایاں مذہب اسلام ہوگا۔ جرمنی کی حکومت نے پہلی بار اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ جرمنی میں مقامی آبادی کی گرتی ہوئی شرح پیدائش اور مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی شرح پیدائش کو روکنا ممکن نہیں اور اگر صورتحال یہی رہی تو 2050ء تک جرمنی مسلم اکثریت کا ملک بن جائے گا ۔

یورپ میں مقامی آبادی کا تناسب کم ہونے کی ایک وجہ وہاں کے لوگوں کا شادی نہ کرنا اور بچوں کی ذمہ داری نہ لینا ہے ،جبکہ یورپ میں مقیم مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 2050ء تک یورپ کے کئی ممالک میں 60 سال سے زائد عمر کے مقامی افراد مجموعی آبادی کا 75 فیصد تک ہو جائیں گے اور اس طرح بچوں اور نوجوان نسل کا تناسب کم رہ جائے گا ،جبکہ مسلمانوں کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہوگی۔ اسلام تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2001ء سے 2006ء تک کینیڈا کی آبادی میں 6.1 ملین افراد کا اضافہ ہوچکا ہے ،جن میں سے 2.1 ملین مسلمان ہیں۔

 امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور آئندہ 30 برسوں میں 5 کروڑ مسلمان امریکی ہوں گے۔ پی ای ڈبلیو کے مطابق دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے مقابلے میں مسلمانوں کی آبادی میں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان انڈونیشیا میں آباد ہیں ،مگر 20 سال میں یہ اعزاز پاکستان کو حاصل ہوجائے گا، جبکہ بھارت مسلم آبادی کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن جائے گا۔

مسلمانوں کی سب سے زیادہ 52.41 فیصد آبادی آفریقہ، 32 فیصد کے قریب ایشیا ، 7.6 فیصد کے قریب یورپ 2 فیصد سے زائد شمالی امریکا اور 0.43 فیصد آبادی جنوبی امریکا میں آباد ہے ۔ آبادی کے لحاظ سے دنیا میں سب سے بڑا مسلم ملک انڈو نیشیا ہے جہاں 95 فیصد مسلمان ہیں جب کہ آبادی کے لحاظ سے دوسرے بڑے مسلم ملک پاکستان میں 90 فیصد مسلمان رہتے ہیں۔

سال 2010 تک یورپ میں مسلمانوں کی آبادی 5 کروڑ کے قریب تھی جو 
2030 تک بڑھ کر 6 کروڑ کے قریب پہنچ جائیگی۔ فرانس میں اس وقت بھی مساجد کی تعداد کیتھولک چرچ سے زائد ہے۔ بھارت میں اس وقت 22 کروڑ تک مسلمان رہتے ہیں جو آئندہ 20 بیس برسوں میں بڑھ کر 30 کروڑ تک پہنچ جائینگے اور بھارت کی کل آبادی کا 16 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہوگا۔ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے اسلامی ملک پاکستان میں 2030 تک انڈو نیشیا سے بھی زائد مسلم ہونگے جو دنیا کے لئے حیران کن ثابت ہونگے۔

عالمی تجزیہ کاروں اور عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اورلوگ اپنے آباو اجداد کا مذہب ترک کرکے دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں اور اب تک دنیا بھر میں سینکڑوں عالمی شہرت رکھنے والے غیرمسلم افراد مسلمان ہوچکے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments