All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

Messege from Abdul Sttar Edhi

کراچی (رپورٹ :امجد قائم خانی )معروف سماجی رہنما اور ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر عبدالستار ایدھی نے کہا ہے کہ میرا مشن مکمل ہوچکا ہے ،کسی سے کوئی شکایت نہیں ،... کراچی میں قربانی کی کھالیں اور فطرہ کم ملتا ہے ، جبکہ ملک کے دیگر حصوں سے بڑی تعداد میں کھالیں اور فطرہ موصول ہوتا ہے،پنجاب اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے امداد میں اضافہ کردیا ہے،سیاچن سے ننگرپارکر اور لاہور سے کابل تک خدمات فراہم کرتا ہوں ،پاکستان قائم ہے اور قائم رہے گا ، ایدھی فاؤنڈیشن کو اب میری اہلیہ بلقیس ایدھی ، بیٹا فیصل ایدھی اور بیٹی کبریٰ ایدھی چلاتے ہیں ،پاکستانی میڈیا نے سماجی کاموں کے حوالے سے میری اور انسانیت کی بھرپور مدد کی ہے ، سیکریٹری صحت سندھ کے علاوہ کوئی حکومتی یا سیاسی شخصیت خیریت دریافت کرنے نہیں آئی ،اب مزید ڈائیلائسز نہیں ہوں گے ، ڈاکٹروں نے خواراک کی کمی پورا کرنے اور مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ دنیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ عبدالستار ایدھی کا کہنا تھا کہ میری عمر 90نوے سال کے قریب ہے ،پوری زندگی انسانیت کی خدمت کا مشن لے کر چلا اور پوری ایمانداری سے اپنا کام کیا ، ملک بھر میں 1800ایمبولینسیں ، 3 فضائی ایمبولینس اور 400سے زائد مراکز کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کو سالانہ کروڑوں روپے امداد موصول ہوتی ہے، جس کا مکمل حساب کتاب رکھا جاتا ہے ، ایدھی فاؤنڈیشن کے مالی معاملات اتنے شفاف ہیں کہ اب تو آڈٹ کرنے والے بھی نہیں آتے ، پہلے آتے تھے ۔ عبدالستار ایدھی نے کہا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں رہتی، ڈاکٹر ادیب رضوی اور دیگر ماہرین نے مختلف ٹیسٹ کئے ہیں ، ڈائیلائسز بھی کئے گئے ہیں، جو مکمل ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری صحت سندھ طبیعت معلوم کرنے آئے تھے، تاہم ان کے علاوہ کوئی حکومتی یا سیاسی شخصیت خیریت پوچھنے نہیں آئی ،البتہ طبیعت پوچھنے کے لئے وزیر اعظم اور گورنر سندھ کا پیغام بلقیس ایدھی کے ذریعے موصول ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ایدھی فاؤنڈیشن کی مالی معاونت کرتے ہیں اور حالیہ دنوں میں اس میں اضافہ ہواہے ۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن غیرملکی امداد قبول نہیں کرتی ، صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی امداد دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا جن ممالک میں
کشمیری زیادہ تعداد میں آباد ہیں، وہاں سے زیادہ امداد موصول ہوتی ہے ۔ عبدالستار ایدھیMessege from Abdul Sttar Edhi
Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments