All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

امراض قلب اور پاکستان

دنیا بھر میں امراض قلب سے بچائو کا دن منایا گیا۔ عوام الناس میں آگہی کے لئے سیمینار منعقد ہوئے، پیدل چلنے کی خصوصی تقاریب اورمقابلوں کا اہتمام کیا گیا۔ طبی ماہرین نے بجا طور پر میڈیا سمیت ہر سطح پر صحت مند طرز زندگی اختیار کرنے پر زور دیا اس حوالے سے جنگ ڈویلپمنٹ رپورٹنگ سیل نے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ دنیا میں ہر تیسری موت کی وجہ امراض قلب ہیں جبکہ پاکستان میں اوسطاً فی گھنٹہ 24 افراد اس مرض کے باعث موت کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ انتہائی تشویشناک صورت حال قوم کے ہر فرد کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ اس گھمبیر مسئلے کو مزید نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ 

ڈاکٹروں کی ایک تحقیق کے مطابق امراض قلب کا رجحان پہلے عموماً پچاس سال کی عمر کے بعد ہوا کرتا تھا لیکن اب یہ مرض تیس سال کے نوجوانوں تک عام ہو چکا ہے جس کی بنیادی وجہ سہل پسندی، ورزش سے دوری اور مرغن غذائوں کا بے محابا استعمال ہے۔ ایک توجہ طلب پہلو یہ ہے کہ تمباکو نوشی کی مضرت جانتے ہوئے بھی لوگ سگریٹ سے نہ صرف اپنی بلکہ اپنے ارد گرد موجود افراد کی زندگی بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔ امراض قلب کے ماہرین بجا طور پر ذہنی دبائو کو بھی امراض قلب کی ایک بڑی وجہ بتاتے ہیں۔

ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کے مطابق دل کی بیماریاں انسانی جانوں کے نقصان کے علاوہ دنیا میں روزانہ 2.3 ارب ڈالر کی خطیر رقم کے علاج پر خرچ کا سبب بھی ہیں۔ امراض قلب کی شرح کے تناسب سے اس خطیر رقم کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں بھی خرچ ہو تا ہے جسے صحت کے معیار کو بہتر بنا کر بچایا جا سکتا ہے۔ لہٰذا شہریوں کے ساتھ ساتھ صحت کے قومی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے امراض قلب کے عالمی دن کو موثر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ اس سے پہلے کہ کھیل کے ویران پڑے میدان اسپتالوں میں تبدیل ہو جائیں انہیں پھر سے کھیل کود کے لئے آباد کرنا وقت کی ناگزیر ضرورت ہے۔

اداریہ روزنامہ جنگ

Post a Comment

0 Comments