All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

تربیلا توسیعی منصوبہ

بجلی کے شدید بحران پر قابو پانے کے دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں مگر ان دعوئوں میں کتنی صداقت ہے اس کا اندازہ ملک کے اکثر علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج سے لگایا جا سکتا ہے۔ بجلی کے بحران نے ہر شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اس صورتحال میں یہ خبر یقیناً اطمینان کا باعث ہے کہ دریائے سندھ میں پانی کی آمد میں اضافے اور دستیابی کے بعد تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کے پہلے یونٹ نے 8 جون سے بجلی کی پیداوار شروع کر دی ہے۔ اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد تربیلا ہائیڈرل پاور اسٹیشن کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں 470 میگاواٹ کا اضافہ ہو گا۔ 

یہ یونٹ ریلائی ایبلٹی دور سے گزر رہا ہے اور اس وقت نیشنل گرڈ کو اوسطاً 335 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے مذکورہ یونٹ کو بتدریج اس کی پوری پیداواری صلاحیت 470 میگاواٹ پر لے جایا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کا پہلا یونٹ اپریل میں مکمل ہوا تھا مگر دریائے سندھ میں پانی کے بہائو میں کمی اور عدم دستیابی کے باعث اس یونٹ سے بجلی کی پیداوار شروع نہیں کی جا سکی تھی۔ واضح رہے کہ تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کے دوسرے یونٹ کی بھی ایبل ویٹ کمیشنگ شروع ہو چکی ہے یہ یونٹ بھی جولائی کے پہلے ہفتہ میں ریلائی ابیلٹی کے مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔ 

یہ امر قابل ذکر ہے کہ تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے کے تحت تربیلا ڈیم کی سرنگ نمبر 4 پر بجلی پیدا کرنے کے لئے 3 یونٹ نصب کئے گئے ہیں اور ہر یونٹ کے 470 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا یعنی 1410 میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل کی جائے گی۔ تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ کم لاگت میں بجلی پیدا کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، ہمارے خیال میں بجلی پیدا کرنے کے تمام منصوبوں کی کامیابی کا انحصار بجلی کے ترسیلی نظام پر ہے جب تک اس نظام کو جدید خطوط پر استوار نہیں کیا جائے گا بجلی کی مطلوبہ ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ملک میں بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے اور قومی نظام میں پن بجلی کا تناسب بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اداریہ روزنامہ جنگ
 

Post a Comment

0 Comments