دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک پر گزشتہ کئی ماہ سے پرائیویسی پالیسی اور صارفین کے ڈیٹا کا تحفظ نہ کرپانے کے حوالے سے تنقید کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں جہاں فیس بک نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے صارفین کا ذاتی ڈیٹا موبائل بنانے والی 60 کمپنیوں کو فراہم کیا، وہیں اب سماجی ویب سائٹ کی ایک بہت خرابی سامنے آگئی۔ جی ہاں فیس بک نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ماہ مئی میں دنیا بھر کےایک کروڑ 40 لاکھ فیس بک صارفین کی ایسی خفیہ پوسٹیں از خود عام ہو گئیں جنہیں صارفین نے ’پبلک‘ نہیں کر رکھا تھا۔
فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اپنے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سماجی ویب سائٹ پر خود کار سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے دنیا بھر کے ایک کروڑ 40 لاکھ صارفین کی محدود پوسٹس از خود پبلک ہو گئیں، جس وجہ سے کئی صارفین کی خفیہ معلومات بھی عام ہو گئیں۔ بیان میں کہا گیا کہ سافٹ ویئر میں خرابی کا پتہ چلنے کے بعد کمپنی نے اس خرابی کو دور کر دیا، ساتھ ہی کمپنی نے متاثرہ افراد کو خصوصی پیغامات کے ذریعے آگاہ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔ بیان کے مطابق کمپنی نے متاثرہ افراد سمیت اپنے عام صارفین کو بھی اپنی پرائیویسی پالیسی پر نظر ثانی کی تجاویز دی ہیں، تاکہ صارفین کی معلومات اور پوسٹس کو زیادہ سے زیادہ خفیہ رکھا جا سکے۔ کمپنی نے یہ وضاحت نہیں کی کہ سافٹ ویئر کی خرابی سے کن ممالک کے صارفین کی محدود پوسٹس عام ہوئیں اور ایسی پوسٹس میں کس طرح کا مواد شامل ہے۔
0 Comments