All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

لاہور، حلقہ این اے 120 کے تاریخی انتخابات ، تاریخ اور پس منظر

قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 لاہور پر انتخابی نتیجے سے قطع نظر آج ہونے والا ضمنی انتخاب سیاسی تجزیہ کاروں اور عوام دونوں کے لئے انتہائی دلچسپی کا حامل ہے یہ نشست سابق وزیراعظم کو نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد 28؍ جولائی کو عدالتی فیصلے سے خالی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے نواز شریف خاندان کی تمام 9؍ نظرثانی درخواستیں 15؍ ستمبر کو مسترد کر دی گئیں۔ 1985ء سے لاہور کی یہ نشست نواز شریف اوران کے خاندان کے حو الے سے رویتی طور پر مسلم لیگ (ن) کا مضبوط گڑھ رہا ہے آج ہونے والے ضمنی انتخاب میں اس حلقے سے 44؍ امیدوار مدمقابل ہیں لیکن اصل مقابلہ معزول وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان ہو گا تاہم فیصل میر اور جماعت اسلامی کے ضیاء الدین انصاری بھی اس حلقے سے امیدوار ہیں۔
بیگم کلثوم نواز گزشتہ جولائی ہی میں 67؍ برس کی ہو گئیں جبکہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد 23؍ ستمبر کواس عمر کو پہنچ جائیں گی۔

تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن نے اس حلقے کے 39 پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک ویری فیکیشن کا اہتمام کیا ہے۔ 2013ء کے عام انتخابات میں اس حلقے سے ووٹنگ کا تناسب 52؍ فیصد رہا جہاں نواز شریف کے حاصل کردہ 91683 کے مقابلے میں یاسمین راشد نے 35فیصد یعنی 52354 ووٹ حاصل کئے تھے۔ اس وقت پیپلزپارٹی کے امیدوار زبیر کاردار کو صرف 2605 ووٹ ملے تھے۔ 2013ء میں پی پی۔ 140 سے مسلم لیگ (ن) کے ماجد ظہور نے یہ صوبائی نشست جیتی لیکن یہ حلقہ جو این اے 120؍ میں شامل ہے نواز شریف کو یہاں صرف دس ہزار ووٹوں کی برتری ملی جبکہ اسی میں شامل ایک اور صوبائی حلقہ پی پی 139۔ جہاں سے کلثوم نواز کے بھتیجے بلال یاسین جیتے تھے وہاں نواز شریف کو 30؍ ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری ملی تھی۔

یاد رہےکہ ماجد ظہور حمزہ شہباز کے قریبی حلقے میں شامل شمار ہوتے ہیں۔ قبل ازیں 1985ء کے غیر جماعتی انتخابات میں نواز شریف نے اس علاقے سے قومی و صوبائی اسمبلی دونوں کی نشستیں جیتیں اور صوبائی نشست برقرار رکھی۔ ان انتخابات کا پیپلزپارٹی نے بائیکاٹ کیا تھا۔ نواز شریف پھر 9؍ اپریل 1985ء کو پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔ 1990ءکے عام انتخابات میں نواز شریف نے پیپلزپارٹی اور تحریک استقلال کے مشترکہ امیدوار ایئر مارشل (ر) اصغر خان، 1993ء میں پیپلزپارٹی کے ضیاء بخت بٹ اور جماعت اسلامی کے حافظ سلمان بٹ اور 1997ء میں پیپلزپارٹی کے حافظ غلام محی الدین کو این اے 120 لاہور سے شکست دی۔ 2002ء اور 2008ء کو جلا وطنی اور عدالتوں سے سزائوں کے باعث نواز شریف نے انتخاب نہیں لڑا۔

 بشکریہ روزنامہ جنگ


 

Post a Comment

0 Comments