All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

موبائل فون انسانی رشتوں کے لیے قاتل .. !


موبائل فون ہمارے لیے اتنی اہمیت اختیار کرگیا ہے کہ اگر کسی وجہ سے ایک بھی دن اس کے بغیر گزارنا پڑجائے تو زندگی ادھوری معلوم ہونے لگتی ہے۔

کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آپ کتنا وقت اپنے اسمارٹ فون کے ساتھ مصروف رہتے ہوئے گزارتے ہیں؟ کسی قریبی ہستی نے کبھی آپ سے شکوہ کیا ہے کہ آپ اسے وقت نہیں دیتے؟ کیا کبھی آپ کے محبوب نے اسمارٹ فون کو اپنا رقیب قرار دیا ہے؟ اگر ان سوالوں کا جواب اثبات میں ہے تو سمجھ لیجیے کہ اسمارٹ فون قریبی ہستیوں سے آپ کے تعلق کو متاثر کررہا ہے۔

موبائل فون ٹیکنالوجی انسانی رشتوں پر کس قدر اثرانداز ہورہی ہے؟ یہ جانچنے کے لیے امریکا میں حال ہی میں ایک سروے کیا گیا جس کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسان کے سماجی رشتوں کو اس سے دور کررہی ہے۔
سروے کے دوران پنسلوانیا اسٹیٹ یونی ورسٹی اور برگمین ینگ یونی ورسٹی کے ماہرین نفسیات پر مشتمل ایک ٹیم نے 143 خواتین سے معلومات حاصل کیں۔ 62 فی صد خواتین نے تسلیم کیا کہ موبائل فون ان کی خانگی زندگی میں دخیل ہوگیا ہے۔ اس کی آمد سے پہلے، بالخصوص اسمارٹ فون کی ایجاد سے پہلے وہ اپنے شریک حیات کے ساتھ زیادہ وقت گزارتی تھیں، مگر اب ان کے شوہر اور وہ خود بھی زیادہ وقت اسمارٹ فون کے ساتھ مصروف رہتے ہوئے صرف کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کی نجی زندگی متاثر ہوئی ہے۔

ان خواتین کا کہنا تھا کہ کم وقت دینے کی وجہ سے خاوند اور بیوی کا رشتہ کمزور پڑنے لگا ہے، ایک دوسرے کے لیے ان کی محبت میں کمی آرہی ہے اور اکثر ان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوجاتی ہے۔

سروے میں شامل ایک چوتھائی خواتین نے شکوہ کیا کہ اسمارٹ فون کی وجہ سے ان کی ’ لائف‘ متاثر ہورہی ہے۔  کچھ خواتین نے کہا کہ وہ خود بھی اسی عادت میں مبتلا ہیں۔  گھومتے پھرتے ہوئے بھی بیشتر وقت ان کی نگاہیں فون پر ٹکی ہوتی ہیں اور انگلیاں ٹچ اسکرین پر پھسل رہی ہوتی ہیں۔
 
کسی بھی شے کی زیادتی، چاہے وہ سیل فون کا استعمال ہی کیوں نہ ہو، نقصان دہ ہوتی ہے۔ سروے ٹیم میں شامل ماہرین نفسیات نے اسمارٹ فون کے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس ڈیوائس کے استعمال میں اعتدال سے کام لیںِ، بالخصوص قریبی رشتوں کو پورا وقت دیں، اور ان کے ساتھ رہتے ہوئے فون کے غیرضروری استعمال سے گریز کریں، بہ صورت دیگر ان کے باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔

عبدالریحان

 

Post a Comment

0 Comments