All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

سیلاب: سوشل میڈیا کا غیر معمولی کردار.....


  کشمیر میں غیر متوقع بارشوں اور شدید سیلاب کے نتیجے میں جہاں حکومتی ادارے اور امدادی کارکن حرکت میں نظر آئے وہیں سوشل میڈیا نے ایک غیر معمولی کردار ادا کیا۔

ٹوئٹر پر خصوصاً پیغامات، تازہ ترین صورتحال، امداد اور تشویش کے پیغامات کا سلسلہ جاری رہا۔
 
جہاں ایک جانب پریشان لواحقین نے اپنے رشتہ داروں کے فون نمبر دے کر ٹویٹس کیں کہ کوئی انہیں بچائے، وہیں انفرادی طور پر مختلف افراد نے ٹویٹس کے ذریعے امداد کی پیشکش کی اور لوگوں کی مدد کی۔

مثال کے طور پر دانیال بشیر نے ٹویٹ کی کہ ’میرے دوست جو کشمیری پنڈت ہیں جن کا نام اکشے کپور ہے وہ اور اُن کی والدہ شپواڑہ میں اپنے مکان کی چھت پر پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کی مدد کریں ان کا نمبر ہے ۔۔۔‘

ایک اور صاحب نے ٹویٹ کی کہ ’میرے والدین کی مدد کریں وہ ریڈیو کالونی کے کمیونٹی سینٹر کے پیچھے، اکراج پورہ میں رہتے ہیں اور ان کا نمبر یہ ہے۔۔۔‘
بات یہیں تک نہیں رکی بلکہ لوگوں نے امداد کے لیے پیشکش کی جیسا کہ عامر وانی نے ٹویٹ کی کہ ’کوئی ایسا ہے جو اپنے رشتہ دار سے بات نہ کر پایا ہو جواہت نگر میں؟ براہِ مہربانی مجھے بتائیں میں شاید ان کی مدد کرنے کے قابل ہوں۔‘
ایسا کرنے کی ایک وجہ موبائل فون سروس کا بند ہونا یا عدم دستیابی اور دوسرے فون سروس میں تعطل تھا جس کے نتیجے میں زیادہ خوف و ہراس پھیلا اور اس کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا گیا۔

""اگر سوشل میڈیا نہ ہوتا تو ہمیں کچھ بھی نہ پتا چلتا کہ کیا ہو رہا ہے۔"
صبا حاجی

انسانیت کے جذبے سے سرشار لوگ بھی کئی نظر آئے جنہوں نے لوگوں کی مدد
 کے لیے کھلے عام اعلان کیے کہ اگر کوئی پڑھ رہا ہے تو ان کی مدد حاصل کرے۔
محمد فیصل نے ٹویٹ کی کہ ’اگر کوئی ضرورت مند ہے تو وہ میرے گھر پر لال بازار میں آکر حالات بہتر ہونے تک قیام کر سکتا ہے۔‘

اس ساری صورتحال میں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معلومات اور مدد کے لیے دیے گئے نمبروں کے بارے میں شکایات کرنے والے بھی نظر آئے جن کا کہنا تھا کہ ان نمبروں پر کال کرنے سے کوئی بھی جواب نہیں ملتا۔

اس سارے عرصے میں یہ بھی اعلانات سامنے آئے کہ ٹوئٹر پر دیے گئے پیغامات کو بھی دیکھا جائے گا اور ان کی بنیاد پر امدادی کارروائیاں کی جا سکیں گی تاہم یہ معلوم نہیں کہ ایسا کس حد تک ممکن ہوا۔
اسی طرح نوجوان فوٹو گرافر احمر خان نے تصاویر کھینچ کر شیئر کیں جن سے حالات کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔
صبا حاجی نے ٹویٹ کی کہ ’اگر سوشل میڈیا نہ ہوتا تو ہمیں کچھ بھی نہ پتا چلتا کہ کیا ہو رہا ہے۔ 

طاہر عمران

Post a Comment

0 Comments