All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

اغوا برائے تاوان کے بعد ہیکنگ برائے تاوان

سائبر کرائم کی دنیا میں نئے جرم کا اضافہ ہوگیا، اغوا برائے تاوان کے بعد ہیکنگ برائے تاوان شروع ہوگئی۔
مجرموں نے برطانیہ، چین، روس، اسپین، اٹلی اور امریکا سمیت دنیا کے 99ممالک کے 75ہزار سے زائد کمپیوٹروں پر قبضہ کرلیا۔
خطرناک ہیکر 30ہزار روپے تک کا تاوان وصول کرکے کمپیوٹر کا کنٹرول واپس کرتے ہیں، برطانوی محکمہ صحت اور روسی وزارت داخلہ کے کمپیوٹر نظام بھی متاثر ہوئے۔

کڈنیپنگ فار رینسم کے بعد اب ہیکنگ فار رینسم کے تحت کمپیوٹرز یرغمال بنالیے گئے، فائلیں پر تالے پڑ گئے، ڈیٹا تک پہنچ ناممکن بنادی گئی۔
دی شیڈو بروکرز نام کے ہیکر گروپ نے دنیا بھر کے کمپیوٹرز پر قبضہ جمالیا، آن لائن بھتہ خوری کا دھندا شروع کر دیا، امریکا، برطانیہ، چین، روس، اٹلی اور اسپین سمیت دنیا کے سو ملکوں میں وانا کرائی نام کے رینسم وئیر نے قبضہ جمالیا۔
جرائم پیشہ گروپ نے پیغامات چھوڑدیئےکہتین سو ڈالرز دو اورکمپیوٹرز کا قبضہ چھڑاؤ۔
جرائم پیشہ ہیکر گروپ ان کمپیوٹروں اور فائلوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے تین سو ڈالرز، یعنی تیس ہزار پاکستانی روپے بٹ کوائن میں وصول کرتے ہیں۔
بٹ کوائن وہ ڈیجیٹل کرنسی ہے جسے سائبر کرائم کی دنیا میں وصولی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
سائبر حملوں میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروسز کو بھی نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد ملک کے سب سے بڑی ہیلتھ سروس میں تمام آؤٹ ڈور مریضوں کے اپائنمنٹس منسوخ کردیے گئے ہیں۔
روسی وزارت داخلہ کی جانب سے بھی ایک ہزار سے زائد کمپیوٹر بھی حملے سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
یورپ کی بڑی ٹیلی کام کمپنی اور کوریئر کمپنی فیڈیکس کے کمپیوٹر بھی یرغمال بنالیے گئے، امریکا میں بھی ہزاروں کمپیوٹر حملے کا نشانہ بنے۔
مائیکروسافٹ نے مارچ میں ایسے حملوں سے بچاؤ کے لیے ونڈوز کا ایک پیچ جاری کیا تھا لیکن لاکھوں کمپیوٹروں میں یہ انسٹال نہیں ہوسکا۔
سائبر سیکیورٹی کے ماہرین کے مطابق میل ویئر میں پوشیدہ ایک ویب سائٹ کا نام رجسٹر کرا کے اس وائرس سے بچاؤ ممکن ہے، تاہم پہلے سے متاثرہ کمپیوٹروں کو ہیکروں کے چنگل سے نکالنے کا ابھی کوئی طریقہ دریافت نہیں کیا جاسکا۔

Post a Comment

0 Comments