All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

پاکستان میں ہر سال 240 ارب روپے کی خیرات

پاکستان میں ہر سال انفرادی سطح پر دی جانے والی خیرات کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ملک کے 98 فیصد گھرانے جو رقم خیرات، صدقات اور عطیات کی صورت میں دیتے ہیں اس کی کل مالیت 240 ارب روپے بنتی ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں منگل کو ایک تقریب میں پیش کی جانے والی اس رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہری ہر سال مختلف معاشرتی اور مذہبی وجوہات کی بنا پر دل کھول کر خیرات کرتے ہیں۔ یہ رپورٹ انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہے اور اس کے خاص نکات میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1998 سے لے کر سنہ 2014 تک سالانہ دی جانے والی خیرات کی رقم میں تین گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ 70 ارب سے بڑھ کر 240 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ سے اخذ کیے گئے نتائج میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انفرادی سطح پر دی جانے والی خیرات کا 68 فیصد حصہ براہ راست ضرورت مند رشتہ داروں، معذور افراد اور بھکاریوں کو دیا جاتا ہے۔ مدرسوں اور مساجد کو ملنے والی خیرات کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ خیراتی اداروں کی طرف سے صرف تین فیصد حصہ مساجد اور مدرسوں کو ملتا ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق نجی طور پر دی جانے والی خیرات کا تقریباً 30 فیصد مساجد اور مدرسوں کے حصے میں آتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے زیادہ تر لوگ مذہبی بنیادوں پر خیرات کرتے ہیں جب کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی خیرات اس کے بعد آتی ہے۔
اس رپورٹ میں ملک کے مختلف صوبوں سے دی جانے والی خیرات کے اعداد و شمار دیے گئے ہیں اور آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ہر سال 113 ارب کی خیرات دی جاتی ہے جبکہ سندھ میں 78 ارب روپے، خیبر پختونخوا سے 38 ارب روپے اور بلوچستان سے 10 ارب روپے کی خیرات دی جاتی ہے۔ رپورٹ میں زکوٰۃ اور زکوٰۃ کے علاوہ دی جانے والی خیرات کے اعداد و شمار بھی ہیں جن کے مطابق زکوٰۃ کی مدد میں 25 ارب روپے جبکہ زکوٰۃ کے علاوہ تقریباً 71 ارب روپے دیے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کھالوں کی صورت میں جو خیرات ہوتی ہے اس کی مالیت پانچ ارب روپے بنتی ہے جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں قائم مزاروں اور درباروں کو ساڑھے چھ ارب روپے خیرات اور صدقات کی صورت میں ملتے ہیں۔

فراز ہاشمی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام

Post a Comment

0 Comments