All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

ایف بی آئی کا لیپ ٹاپ کیمروں کو ڈھانپنے کا مشورہ

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے انٹرنیٹ صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جاسوسی سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے کمپیوٹرز کے ویب کیمروں کو ڈھانپ کر رکھا کریں۔ ایف بی آئی کے سیکیورٹی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ویب کیمروں کو کھلا چھوڑ دینا ہیکرز کو ان کو کنٹرول کرنے اور صارفین کی ہر حرکت کو دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال کے شروع میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بھی ایسی تصاویر سامنے آئی تھیں جس میں انہوں نے اپنے میک بک پرو کے ویب کیمرے کو کور کر رکھا تھا۔  اب اس کا مشورہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے بھی دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ وہ بہترین چیز ہے جو انٹرنیٹ صارفین کرسکتے ہیں۔
اگرچہ لیپ ٹاپس یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر لگے یہ کیمرے کافی کارآمد ہوتے ہیں مگر یہ وہ ڈیوائس بھی ہے جس تک رسائی ہیکرز کے لیے آسان ہوتی ہے۔ ایک بار وہ ایسا کرلیں تو وہ آسانی سے اس کمپیوٹر کے ارگرد کے مناظر اور آوازیں ریکارڈ کرکے بعد ازاں انہیں لوگوں کو بلیک میل کرنے، سیکیورٹی سسٹمز توڑنے یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ ایف بی آئی ڈائریکٹر کے مطابق سرکاری دفاتر سمیت عام لوگوں کو بھی اپنے ان کیمروں کو کور کرکے رکھنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل کی دنیا میں اکثر دفاتر میں کمپیوٹر اسکرین کے اوپر ایک چھوٹا سا کیمرہ ہوتا ہے اور اگر ان کو کور کرکے نہ رکھا جائے تو ایسے لوگ آپ پر نظر رکھ سکتے ہیں جن کو ایسا کرنے سے روکنا ضروری ہے۔

اس سے قبل امریکا کی ساﺅتھ فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک ماہر پروفیسر کیلی برنس نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ فیس بک ایپ لوگوں کے اسمارٹ فونز کے مائیک استعمال کرتے ہوئے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے۔ فیس بک خود بھی تسلیم کرتی ہے کہ اس کی ایپ صارفین کے ارگرد کی آوازوں کو سنتی ہے مگر اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ لوگ کیا سن یا دیکھ رہے ہیں تاکہ پوسٹس کے حوالے سے ان کی پسند ناپسند کا خیال رکھا جاسکے جبکہ اس سے لوگوں کی نجی بات چیت کو ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔

 

Post a Comment

0 Comments