All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

شدید گرمی کی لہر... اس سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

رواں سال موسم گرما کا آغاز ایک شدید لہر کے ساتھ ہوا ہے۔ گذشتہ برس رمضان المبارک کے آغاز میں ہی ملک بھر میں گرمی کی سخت لہر آئی تھی، جس میں ڈیڑھ سے دو ہزار افراد جان سے چلے گئے تھے۔ اس مرتبہ بھی رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور اس سے پہلے ہی بڑے شہروں میں درجہ حرارت 40 سے 50 درجہ سینٹی گریڈ کے درمیان ہے جبکہ گرمی کے لیے مشہور مقامات یعنی جیکب آباد، سبی وغیرہ میں تو ففٹی مکمل ہو چکی ہے۔ اتنے شدید گرم موسم میں کئی امراض ہو سکتے ہیں، جن کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے تا کہ ہنگامی صورت میں انہیں پہچانا جا سکے اور فوری طور پر طبی امداد دی جا سکے: گرمی دانے یہ دانے گرمی کے موسم میں کسی کوبھی بے حال کر دیتے ہیں۔ یہ گرم موسم میں حد سے زیادہ پسینہ بہنے کی وجہ سے نکلتے ہیں اور خاص طور پر بچوں کو پریشان کرتے ہیں۔

علامات:ننھے سرخ رنگ کے دانے یا ان کے گچھے، خاص طور پر گردن، بالائی سینے اور بازوؤں وغیرہ پر نکلتے ہیں۔ کیا کریں:اگر ممکن ہو، تو کسی ٹھنڈے اور خشک ماحول کا رخ کریں۔ دانے کی جگہوں کو خشک رکھیں، اس میں پاؤڈر کام آ سکتا ہے اور کسی بھی مرہم یا کریم سے اجتناب کریں کیونکہ یہ جسم کو گرم اور نم رکھتی ہیں، جس سے گرمی دانے مزید بڑھ سکتے ہیں۔ پانی کی کمی یہ تب واقع ہوتی ہے جب عام افعال انجام دینے کے لیے جسم میں کافی پانی نہیں بچتا۔ علامات:چکر آنا، تھکن، چڑ چڑاپن، پیاس، پیلے رنگ کا پیشاب، بھوک کا مٹ جانا، سستی وغیرہ کیا کریں:پانی یا پھلوں کے ہلکے رس پئیں اور چائے، کافی اور دیگر مشروبات سے مکمل اجتناب کریں۔ کسی ٹھنڈی جگہ پر منتقل ہو جائیں، ترجیحاً ایئرکنڈیشنڈ ماحول میں اور اگر ممکن ہو، تو پانی سے بھری ایک سپرے بوتل ساتھ رکھیں تا کہ پھوار کے ذریعے ماحول کو ٹھنڈا رکھ سکیں۔

اگر پھر بھی طبیعت نہ سنبھل رہی ہو ،تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ پٹھوں کا اکڑنا یہ عام طور پر ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے ،جو سخت مشقت کرتے ہیں ،جس کے دوران بہت پسینہ بہتا ہے اور جسم سے نمکیات اور پانی ختم ہو جاتا ہے۔ اس سے پٹھے اکڑنے لگتے ہیں۔ علامات:پٹھوں میں درد اور اینٹھن۔ یہ گرمی سے ہونے والی تھکان کی ابتدائی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ کیا کریں:سب کام روک دیں اور فوری طور پر کسی ٹھنڈی جگہ کا رخ کریں، ترجیحاً ایئرکنڈیشنڈ جگہ کا اور یہاں اپنی ٹانگوں کو تھوڑا سا اوپر اٹھا کر لیٹ جائیں۔ پانی پئیں یا ہلکے پھلوں کے رس کا استعمال کریں۔ نہائیں، پٹھوں کی ہلکی پھلکی مالش کریں تا کہ اینٹھن کم ہو اور کول پیک کا استعمال کریں۔ چند گھنٹوں تک دوبارہ اس سرگرمی میں ہاتھ نہ ڈالیں ،چاہے اینٹھن کم ہی کیوں نہ ہو جائے۔ اگر یہ درد ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہے، تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

تھکان جسم سے پسینے کی صورت میں نمکیات اور پانی کے اخراج کے بعد یہ جسمانی رد عمل ہوتا ہے۔ علامات:بہت زیادہ پسینہ آنا، جلد پیلی ہو جانا اور نبض کی رفتار کم پڑ جانا، تیز اور معمولی سانس پٹھوں میں کمزوری یا اینٹھن، تھکاوٹ اور کمزوری، چکر آنا، سر درد، قے یا متلی وغیرہ کیا کریں:کسی ٹھنڈی جگہ کارخ کریں، ترجیحاً ایئرکنڈیشنڈ ہو اور لیٹ جائیں۔ اضافی کپڑے اتار دیں، ٹھنڈے پانی کے ہلکے ہلکے گھونٹ لیں اور نہائیں۔ بغلوں، گردن کے پچھلے حصوں اور ٹانگوں کے درمیان کول پیک رکھیں۔ اگر علامات ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک برقرار رہیں، تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ہیٹ سٹروک، یعنی لو لگنا جب جسم کے درجہ حرارت کو مناسب حد تک نہ رکھا جائے اور یہ 40.5 درجہ سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے ،تو ہیٹ سٹروک ہو جاتا ہے، جسے عام طور پر لولگنا کہتے ہیں۔ یہ گرمی کے موسم کا سب سے خطرناک مرض ہے کیونکہ اس سے جان بھی جا سکتی ہے۔ جسم کے درجہ حرارت کو فوری طور پر کم کرنے کے لیے طبی امداد بہت زیادہ ضروری ہے۔

علامات:جسم کے درجہ حرارت میں یکدم اضافہ ہو جانا، جلد کا سرخ، گرم اور خشک ہو جانا (کیونکہ پسینہ رک جاتا ہے) خشک اور سوجی ہوئی زبان، تیزی سے چلتی ہوئی نبض، تیز لیکن معمولی سانس، شدید پیاس، سردرد، قے اور متلی، چکر آنا، گھبراہٹ، بات کرنے میں مشکلات اور الٹی سیدھی باتیں یا عجیب و غریب رویہ، ہوش کھو بیٹھنا، دورہ پڑنا یا کومے میں چلے جانا،وغیرہ۔ کیا کریں:فوری طور پر ہنگامی مدد طلب کریں، ریسکو 1122 یاایمبولنس کو طلب کریں۔ اضافی کپڑے اتار دیں اور اگر مریض ہوش میں ہو، تو اسے پانی کے ہلکے ہلکے گھونٹ پلائیں۔ جتنی جلدی اور جس طرح ہو سکے، جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کی کوشش کریں، جیسا کہ سپرے بوتل سے پانی کا چھڑکاؤ کریں ۔ کپڑے پانی سے تر کر دیں یا جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ بغلوں، رانوں کے درمیان اور گردن کے پیچھے کول پیک رکھیں۔ ڈسپرین یا پیراسیٹامول ہر گز نہ دیں، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا بلکہ الٹا مزید نقصان دیں گی۔ 

(اُردو ٹرائب سے مقتبس) 

Post a Comment

0 Comments