تازہ ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انسانی دماغ ابتدائی اندازوں سے 10 گنا زیادہ معلومات اپنے اندر محفوظ کر سکتا ہے، یعنی لگ بھگ اتنی معلومات جتنی پورے انٹرنیٹ پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ نئی دریافت ظاہر کرتی ہے کہ انسانی دماغ اللہ کی کتنی بڑی تخلیق ہے۔ یہ معلومات سائنس دانوں کو بہتر کمپیوٹر بنانے میں مدد دے سکتی ہے اور ساتھ ہی انسانی دماغ کس طرح کام کرتا ہے، اس بارے میں بہتر معلومات دے سکتی ہے۔
سالک پروفیسر ٹیری سینوسکی نے کہا کہ ہم نے دماغی نیورونز کے کم توانائی، لیکن زبردست طاقت کے ساتھ کام کرنے کے انداز کو دریافت کیا ہے۔ ایک برقی و کیمیائی سرگرمی جو دماغ میں ہوتی ہے، دو عصبیاتی خلیوں کے درمیان بہتی ہے۔ ہمارا ڈیٹا بتاتا ہے کہ یہ اس سے 10 گنا زیادہ ہے۔
0 Comments