All About Pakistan

6/recent/ticker-posts

کرکٹ کا گرگٹ...وسعت اللہ خان

کرکٹ اور وہ بھی انڈیا اور پاکستان کے مابین میچ ایسا آئینہ ہے جس میں ہم سب ایک دوسرے کو صاف صاف دیکھ سکتے ہیں۔ کل سے اب تک میں نے سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلوں کی پٹیاں اور تبصرے کھنگال کر آپ کے لیے یہ کچھ نکالا ہے ۔( تاکہ میں خود تبصرہ کرنے سے بچ جاؤں )۔

میچ شروع ہونے سے پہلے
( کمپیوٹر اور ٹی وی سکرین شانت مگر پرجوش ہے۔)
 پیاری لڑکیو اگر تم میں سے کسی کا بوائے فرینڈ آج بھی شام سات سے 11 بجے کے درمیان ملنے کا وعدہ کرلے تو پلیز اس بے وقوف سے آنکھ بند کر کے شادی کرلینا۔ 
 ہلو بوائز ! آج میچ کے درمیان تمہاری گرل فرینڈ تم سے بات کرنے کی ضد کرے تو وہ اس قابل نہیں کہ تم اس کے ساتھ زندگی تو کیا ایک لمحہ بھی گذار پاؤ۔ 
 
 پیارے پاکستانیو ! موبائل فون آف کردو ، ٹی وی ریموٹ غائب کردو ، دعائیہ سوئچ آن کرلو اور بیلٹ کس لو۔ تھوڑی دیر بعد زندگی اور موت کا رن پڑنے والا ہے۔ 
 آج پاکستانی بولنگ کی میزائیل بیٹری بھارتی بلے بازوں کی سیسہ پلائی دیوار پاش پاش کردے گی۔ 
 پاک شاہین بھارتی سورماؤں پر جھپٹنے کے لیے بے چین۔ 
 اے ایشیا کپ تیار رہنا ہم آ رہے ہیں۔ 
 بوم بوم آفریدی ریٹائرمنٹ سے پہلے قوم کو شاندار الوداعی تحفہ دینے کے لیے تیار۔ 

میچ کے فوراً بعد
( اسکرین کا رنگ پیلا ، پھر لال اور پھر نیلا ہوتا گیا )
 
 شاہد آفریدی وہ بندوق ہے جو ڈاکو دیکھ کے ٹھس ہو جاتی ہے البتہ صفائی کرتے وقت ضرور چل جاتی ہے۔ 
 حافظ سعید کوچ اور اظہر مسعود مینجر ہوتے تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔بھارت کا ایک علاج الجہاد الجہاد ۔۔۔۔ 
  کیا نواز شریف کرکٹ ٹیم کو نیب سمجھ کر اس کے پیچھے نہیں پڑ سکتے؟ 
 اگر خواتین انکلوژر بیٹسمین کے عین پیچھے اور بولر کے عین سامنے ہو تو رنز بنانےمیں کوئی دقت نہیں ہوگی اور بولنگ بھی کراری ہوتی چلی جائے گی۔ 
 ٹیم خود چنتے ہو مگر جیت کے لیے آسمان کی طرف دیکھتے ہو۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں ؟ خدا کو بیچ میں لاؤ نہ تم خدا کے لیے۔ 
 اگر 11 مجاہدین کو صرف 83 رنز ہی بنانے ہیں تو پھر میں پاکستانی ٹیم سے باہر کیوں بیٹھا ہوں؟ 
 اگلے میچ میں یہ بات ضرور نوٹ کیجیے گا کہ بولر گیند اتنی زیادہ رگڑ لیتے ہیں کہ پانچواں اوور آتے آتے سلائی ادھڑنے سے سوئنگ ختم ہوجاتی ہے۔ 
 ڈھاکہ کے میدان میں45 سال بعد بھارت کے ہاتھوں پاکستان کی دوسری عظیم فتح۔ 
 
 جس دن پاکستانیوں نے کرکٹ میں دلچسپی لینا چھوڑ دی اس دن وہ عظیم قوم بن جائیں گے۔ اگر کرکٹ واقعی کوئی ڈھنگ کا گیم ہوتا تو امریکہ ، روس ، چین ، جاپان اور فرانس اس میں آگے آگے ہوتے۔ جو گیم انگریز کو زوال سے نہ بچا سکا وہ ہمیں کیا دے دے گا۔ 
 یہ قوم نماز ایسے پڑھتی ہے جیسے پہلی بار پڑھ رہی ہو اور کرکٹ میچ ایسے دیکھتی ہے جیسے آخری بار دیکھ رہی ہو۔ 
 لگتا ہے یہ پاکستان نہیں کرکٹستان ہے جس میں بسنے والے شائقین گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے میں دیر نہیں لگاتے۔ 
 آج عالمِ کرکٹ کو ایک حجاج بن یوسف، محمد بن قاسم، صلاح الدین ایوبی اور محمود غزنوی کی ضرورت ہے۔ 
 کیا راحیل شریف اب بھی ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر نظرِ ثانی نہیں کریں گے؟ 

وسعت اللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی


Post a Comment

0 Comments